Surah Ar Rahman, the fifty fifth bankruptcy of the Quran, includes seventy eight verses. Surah Ar Rahman is split into two rukoos. Its call, “Ar-Rahman,” interprets to “The Most Merciful,” which is also the opening verse of the surah. Surah Ar Rahman is characterised by way of the repeated chorus, “Which of the favors of your Lord could you deny?”. Surah Ar Rahman serves as a reminder of the infinite benefits bestowed by using Allah upon humanity, from the creation of the heavens and the earth to the availability of sustenance and steerage. Surah Ar Rahman emphasizes Allah’s mercy and compassion, inviting reflection on His greatness and the gratitude owed to Him. Surah Ar Rahman encourages believers to recognize and appreciate the benefits around them at the same time as reminding them of the consequences for ingratitude and disobedience.
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اللہ کے نام سے شروع جو بہت مہربان رحمت والا۔
Surah Ar Rahman
1
اَلرَّحْمٰنُ(1)
رحمٰن نے۔
2
عَلَّمَ الْقُرْاٰنَﭤ(2)
اپنے محبوب کو قرآن سکھایا۔
3
خَلَقَ الْاِنْسَانَ(3)
انسانیت کی جان محمد کو پیدا کیا۔
4
عَلَّمَهُ الْبَیَانَ(4)
مَاکَانَ وَمَا یَکُوْن کا بیان اُنہیں سکھایا۔
5
اَلشَّمْسُ وَ الْقَمَرُ بِحُسْبَانٍ(5)
سورج اور چاند حساب سے ہیں ۔
6
وَّ النَّجْمُ وَ الشَّجَرُ یَسْجُدٰنِ(6)
اور سبزے اور پیڑ سجدہ کرتے ہیں ۔
7
وَ السَّمَآءَ رَفَعَهَا وَ وَضَعَ الْمِیْزَانَ(7)
اور آسمان کو اللہ نے بلند کیا اور ترازو رکھی۔
8
اَلَّا تَطْغَوْا فِی الْمِیْزَانِ(8)
کہ ترازو میں بے اعتدالی نہ کرو۔
9
وَ اَقِیْمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَ لَا تُخْسِرُوا الْمِیْزَانَ(9)
اور انصاف کے ساتھ تول قائم کرو اور وزن نہ گھٹاؤ۔
10
وَ الْاَرْضَ وَ ضَعَهَا لِلْاَنَامِ(10)
اور زمین رکھی مخلوق کے لیے۔
11
فِیْهَا فَاكِهَةٌ ﭪ–وَّ النَّخْلُ ذَاتُ الْاَكْمَامِ(11)
اس میں میوے اور غلاف والی کھجوریں ۔
12
وَ الْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ وَ الرَّیْحَانُ(12)
اور بُھس کے ساتھ اناج اور خوشبو کے پھول۔
13
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(13)
تو اے جن و انس!تم دونوں اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
14
خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ صَلْصَالٍ كَالْفَخَّارِ(14)
اس نے آدمی کو بنا یا بجتی مٹی سے جیسے ٹھیکری۔
15
وَ خَلَقَ الْجَآنَّ مِنْ مَّارِجٍ مِّنْ نَّارٍ(15)
اور جن کو پیدا فرمایا آگ کے لوکے سے۔
16
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(16)
تو تم دونوں اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
17
رَبُّ الْمَشْرِقَیْنِ وَ رَبُّ الْمَغْرِبَیْنِ(17)
دونوں پورب کا رب اور دونوں پچھم کا رب۔
18
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(18)
تو تم دونوں اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
19
مَرَجَ الْبَحْرَیْنِ یَلْتَقِیٰنِ(19)
اس نے دو سمندر بہائے کہ دیکھنے میں معلوم ہوں ملے ہوئے۔
20
بَیْنَهُمَا بَرْزَخٌ لَّا یَبْغِیٰنِ(20)
اور ہے ان میں روک کہ ایک دوسرے پر بڑھ نہیں سکتا۔
21
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(21)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
22
یَخْرُ جُ مِنْهُمَا اللُّؤْلُؤُ وَ الْمَرْجَانُ(22)
ان میں سے موتی اور مونگا نکلتا ہے۔
23
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(23)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
24
وَ لَهُ الْجَوَارِ الْمُنْشَــٴٰـتُ فِی الْبَحْرِ كَالْاَعْلَامِ(24)
اور اسی کی ہیں وہ چلنے والیاں کہ دریا میں اٹھی ہوئی ہیں جیسے پہاڑ۔
25
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(25)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
26
كُلُّ مَنْ عَلَیْهَا فَانٍ(26)
زمین پر جتنے ہیں سب کو فنا ہے۔
27
وَّ یَبْقٰى وَجْهُ رَبِّكَ ذُو الْجَلٰلِ وَ الْاِكْرَامِ(27)
اور باقی ہے تمہارے رب کی ذات عظمت اور بزرگی والا۔
28
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(28)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
29
یَسْــٴَـلُهٗ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِؕ-كُلَّ یَوْمٍ هُوَ فِیْ شَاْنٍ(29)
اسی کے منگتا ہیں جتنے آسمانوں اور زمین میں ہیں اُسے ہر دن ایک کام ہے۔
30
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(30)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
31
سَنَفْرُغُ لَكُمْ اَیُّهَ الثَّقَلٰنِ(31)
جلد سب کام نبٹا کر ہم تمہارے حساب کا قصد فرماتے ہیں اے دونوں بھاری گروہ۔
32
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(32)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
33
یٰمَعْشَرَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ اِنِ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَنْفُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ فَانْفُذُوْاؕ-لَا تَنْفُذُوْنَ اِلَّا بِسُلْطٰنٍ(33)
اے جِنّ و انسان کے گروہ اگر تم سے ہوسکے کہ آسمانوں اور زمین کے کناروں سے نکل جاؤ تو نکل جاؤ ، جہاں نکل کر جاؤ گے اُسی کی سلطنت ہے۔
34
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(34)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
35
یُرْسَلُ عَلَیْكُمَا شُوَاظٌ مِّنْ نَّارٍ ﳔ وَّ نُحَاسٌ فَلَا تَنْتَصِرٰنِ(35)
تم پر چھوڑی جائے گی بے دھویں کی آگ کی لپٹ اور بے لپٹ کا کالا دھواں تو پھر بدلہ نہ لے سکو گے۔
36
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(36)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
37
فَاِذَا انْشَقَّتِ السَّمَآءُ فَكَانَتْ وَرْدَةً كَالدِّهَانِ(37)
پھر جب آسمان پھٹ جائے گا تو گلاب کے پھول سا ہوجائے گا جیسے سرخ نری۔
38
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(38)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
39
فَیَوْمَىٕذٍ لَّا یُسْــٴَـلُ عَنْ ذَنْۢبِهٖۤ اِنْسٌ وَّ لَا جَآنٌّ(39)
تو اس دن گنہگار کے گناہ کی پوچھ نہ ہوگی کسی آدمی اور جن سے۔
40
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(40)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
41
یُعْرَفُ الْمُجْرِمُوْنَ بِسِیْمٰىهُمْ فَیُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِیْ وَ الْاَقْدَامِ(41)
مجرم اپنے چہرے سے پہچانے جائیں گے تو ماتھا اور پاؤں پکڑ کر جہنم میں ڈالے جائیں گے۔
42
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(42)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
43
هٰذِهٖ جَهَنَّمُ الَّتِیْ یُكَذِّبُ بِهَا الْمُجْرِمُوْنَ(43)
یہ ہے وہ جہنم جسے مجرم جھٹلاتے ہیں ۔
44
یَطُوْفُوْنَ بَیْنَهَا وَ بَیْنَ حَمِیْمٍ اٰنٍ(44)
پھیرے کریں گے اس میں اور انتہا کے جلتے کھولتے پانی میں ۔
45
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(45)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
46
وَ لِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِ(46)
اور جو اپنے رب کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرے اس کے لیے دو جنتیں ہیں ۔
47
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(47)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
48
ذَوَاتَاۤ اَفْنَانٍ(48)
بہت سی ڈالوں والیاں ۔
49
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(49)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
50
فِیْهِمَا عَیْنٰنِ تَجْرِیٰنِ(50)
ان میں دو چشمے بہتے ہیں ۔
51
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(51)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
52
فِیْهِمَا مِنْ كُلِّ فَاكِهَةٍ زَوْجٰنِ(52)
ان میں ہر میوہ دو دو قسم کا۔
53
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(53)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
54
مُتَّكِـٕیْنَ عَلٰى فُرُشٍۭ بَطَآىٕنُهَا مِنْ اِسْتَبْرَقٍؕ-وَ جَنَا الْجَنَّتَیْنِ دَانٍ(54)
ایسے بچھونوں پر تکیہ لگائے جن کا استر قناویز کا اور دونوں کے میوے اتنے جھکے ہوئے کہ نیچے سے چن لو۔
55
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(55)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
56
فِیْهِنَّ قٰصِرٰتُ الطَّرْفِۙ-لَمْ یَطْمِثْهُنَّ اِنْسٌ قَبْلَهُمْ وَ لَا جَآنٌّ(56)
ان بچھونوں پر وہ عورتیں ہیں کہ شوہر کے سوا کسی کو آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھتیں ان سے پہلے انہیں نہ چھوا کسی آدمی اور نہ جِنّ نے۔
57
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(57)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
58
كَاَنَّهُنَّ الْیَاقُوْتُ وَ الْمَرْجَانُ(58)
گویا وہ لعل اور مونگا ہیں ۔
59
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(59)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
60
هَلْ جَزَآءُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ(60)
نیکی کا بدلہ کیا ہے مگر نیکی۔
61
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(61)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
62
وَ مِنْ دُوْنِهِمَا جَنَّتٰنِ(62)
اور ان کے سوا دو جنتیں اور ہیں ۔
63
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(63)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
64
مُدْهَآ مَّتٰنِ(64)
نہایت سبزی سے سیاہی کی جھلک دے رہی ہیں ۔
65
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(65)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
66
فِیْهِمَا عَیْنٰنِ نَضَّاخَتٰنِ(66)
ان میں دو چشمے ہیں چھلکتے ہوئے۔
67
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(67)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
68
فِیْهِمَا فَاكِهَةٌ وَّ نَخْلٌ وَّ رُمَّانٌ(68)
ان میں میوے اور کھجوریں اور انار ہیں ۔
69
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(69)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
70
فِیْهِنَّ خَیْرٰتٌ حِسَانٌ(70)
ان میں عورتیں ہیں عادت کی نیک صورت کی اچھی۔
71
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(71)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
72
حُوْرٌ مَّقْصُوْرٰتٌ فِی الْخِیَامِ(72)
حوریں ہیں خیموں میں پردہ نشین۔
73
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(73)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
74
لَمْ یَطْمِثْهُنَّ اِنْسٌ قَبْلَهُمْ وَ لَا جَآنٌّ(74)
ان سے پہلے انہیں ہاتھ نہ لگایا کسی آدمی اور نہ جِنّ نے۔
75
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(75)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
76
مُتَّكِـٕیْنَ عَلٰى رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَّ عَبْقَرِیٍّ حِسَانٍ(76)
تکیہ لگائے ہوئے سبز بچھونوں اور منقش خوبصورت چاندنیوں پر۔
77
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(77)
تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔
78
تَبٰرَكَ اسْمُ رَبِّكَ ذِی الْجَلٰلِ وَ الْاِكْرَامِ(78)
بڑی برکت والا ہے تمہارے رب کا نام جو عظمت اور بزرگی والا۔