Surah Al Muzzammil, the 73rd chapter of the Quran, accommodates 20 verses. Surah Al Muzzammil is split into rukoos. Surah Al Muzzammil derives its call from the Arabic phrase “Muzzammil,” which means “Enwrapped” or “Covered Up,” stated within the first verse, in which the Prophet Muhammad is advised to pray all through the night time time, being “enwrapped” in devotion and worship. Surah Al Muzzammil emphasizes the significance of prayer, specifically the night time prayer, as a means of non secular purification and closeness to Allah. Surah Al Muzzammil also advises moderation in worship, reminding believers now not to exhaust themselves excessively but to keep a balanced technique. Surah Al Muzzammil encourages seeking out statistics, reciting the Quran, and patiently persevering within the face of adversity. Surah Al Muzzammil illuminates the route for believers, guiding them in the direction of religious enlightenment and a deeper connection with their Creator.
Surah Al Muzzammil
یٰۤاَیُّهَا الْمُزَّمِّلُ(1)
اے چادر اوڑھنے والے۔
________________________________
قُمِ الَّیْلَ اِلَّا قَلِیْلًا(2)
رات کے تھوڑے سے حصے کے سوا قیام کرو۔
________________________________
نِّصْفَهٗۤ اَوِ انْقُصْ مِنْهُ قَلِیْلًا(3)
آدھی رات (قیام کرو) یا اس سے کچھ کم کرلو۔
________________________________
اَوْ زِدْ عَلَیْهِ وَ رَتِّلِ الْقُرْاٰنَ تَرْتِیْلًاﭤ(4)
یا اس پر کچھ اضافہ کرلو اور قرآن خوب ٹھہر ٹھہر کر پڑھو۔
________________________________
اِنَّا سَنُلْقِیْ عَلَیْكَ قَوْلًا ثَقِیْلًا(5)
بیشک عنقریب ہم تم پر ایک بھاری بات ڈالیں گے۔
________________________________
اِنَّ نَاشِئَةَ الَّیْلِ هِیَ اَشَدُّ وَطْاً وَّ اَقْوَمُ قِیْلًاﭤ(6)
بیشک رات کو قیام کرنا زیادہ موافقت کا سبب ہے اور بات خوب سیدھی نکلتی ہے۔
________________________________
اِنَّ لَكَ فِی النَّهَارِ سَبْحًا طَوِیْلًاﭤ(7)
بیشک دن میں تو تمہیں بہت سے کام ہیں ۔
________________________________
وَ اذْكُرِ اسْمَ رَبِّكَ وَ تَبَتَّلْ اِلَیْهِ تَبْتِیْلًاﭤ(8)
اور اپنے رب کا نام یاد کرو اور سب سے ٹوٹ کر اُسی کے بنے رہو۔
________________________________
رَبُّ الْمَشْرِقِ وَ الْمَغْرِبِ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ فَاتَّخِذْهُ وَكِیْلًا(9)
وہ مشرق اور مغرب کا رب ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں تو تم اسی کو اپنا کارساز بناؤ۔
________________________________
وَ اصْبِرْ عَلٰى مَا یَقُوْلُوْنَ وَ اهْجُرْهُمْ هَجْرًا جَمِیْلًا(10)
اور کافروں کی باتوں پر صبر کرو اور انہیں اچھی طرح چھوڑ دو۔
________________________________
وَ ذَرْنِیْ وَ الْمُكَذِّبِیْنَ اُولِی النَّعْمَةِ وَ مَهِّلْهُمْ قَلِیْلًا(11)
اور ان جھٹلانے والے مالداروں کومجھ پر چھوڑو اور انہیں تھوڑی مہلت دو۔
________________________________
اِنَّ لَدَیْنَاۤ اَنْكَالًا وَّ جَحِیْمًا(12)
بیشک ہمارے پاس بھاری بیڑیاں اور بھڑکتی آگ ہے۔
________________________________
وَّ طَعَامًا ذَا غُصَّةٍ وَّ عَذَابًا اَلِیْمًا(13)
اور گلے میں پھنسنے والاکھانا اور دردناک عذاب ہے۔
________________________________
یَوْمَ تَرْجُفُ الْاَرْضُ وَ الْجِبَالُ وَ كَانَتِ الْجِبَالُ كَثِیْبًا مَّهِیْلًا(14)
جس دن زمین اور پہاڑ تھرتھرائیں گے اور پہاڑ ریت کا بہتا ہوا ٹیلہ ہوجائیں گے ۔
________________________________
اِنَّاۤ اَرْسَلْنَاۤ اِلَیْكُمْ رَسُوْلًا ﳔ شَاهِدًا عَلَیْكُمْ كَمَاۤ اَرْسَلْنَاۤ اِلٰى فِرْعَوْنَ رَسُوْلًاﭤ(15)
بیشک ہم نے تمہاری طرف ایک رسول بھیجے جوتم پر گواہ ہیں جیسے ہم نے فرعون کی طرف ایک رسول بھیجے۔
________________________________
فَعَصٰى فِرْعَوْنُ الرَّسُوْلَ فَاَخَذْنٰهُ اَخْذًا وَّبِیْلًا(16)
تو فرعون نے اس رسول کا حکم نہ مانا تو ہم نے اسے سخت گرفت سے پکڑا۔
________________________________
فَكَیْفَ تَتَّقُوْنَ اِنْ كَفَرْتُمْ یَوْمًا یَّجْعَلُ الْوِلْدَانَ شِیْبَاﰳ(17)
پھر اگر تم کفر کروتو اس دن کیسے بچو گے جو بچوں کو بوڑھا کردے گا۔
________________________________
السَّمَآءُ مُنْفَطِرٌۢ بِهٖؕ-كَانَ وَعْدُهٗ مَفْعُوْلًا(18)
آسمان اس کی وجہ سے پھٹ جائے گا، اللہ کا وعدہ ہوکر رہناہے۔
________________________________
اِنَّ هٰذِهٖ تَذْكِرَةٌۚ-فَمَنْ شَآءَ اتَّخَذَ اِلٰى رَبِّهٖ سَبِیْلًا(19)
بیشک یہ ایک نصیحت ہے، تو جو چاہے اپنے رب کی طرف راستہ اختیار کرے۔
________________________________
اِنَّ رَبَّكَ یَعْلَمُ اَنَّكَ تَقُوْمُ اَدْنٰى مِنْ ثُلُثَیِ الَّیْلِ وَ نِصْفَهٗ وَ ثُلُثَهٗ وَ طَآىٕفَةٌ مِّنَ الَّذِیْنَ مَعَكَؕ-وَ اللّٰهُ یُقَدِّرُ الَّیْلَ وَ النَّهَارَؕ-عَلِمَ اَنْ لَّنْ تُحْصُوْهُ فَتَابَ عَلَیْكُمْ فَاقْرَءُوْا مَا تَیَسَّرَ مِنَ الْقُرْاٰنِؕ-عَلِمَ اَنْ سَیَكُوْنُ مِنْكُمْ مَّرْضٰىۙ-وَ اٰخَرُوْنَ یَضْرِبُوْنَ فِی الْاَرْضِ یَبْتَغُوْنَ مِنْ فَضْلِ اللّٰهِۙ-وَ اٰخَرُوْنَ یُقَاتِلُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ ﳲ فَاقْرَءُوْا مَا تَیَسَّرَ مِنْهُۙ-وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ وَ اَقْرِضُوا اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًاؕ-وَ مَا تُقَدِّمُوْا لِاَنْفُسِكُمْ مِّنْ خَیْرٍ تَجِدُوْهُ عِنْدَ اللّٰهِ هُوَ خَیْرًا وَّ اَعْظَمَ اَجْرًاؕ-وَ اسْتَغْفِرُوا اللّٰهَؕ-اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ(20)
بیشک تمہارا رب جانتا ہے کہ تم اور تمہارے ساتھیوں میں سے ایک جماعت کبھی دو تہائی رات کے قریب قیام کرتی ہے اور کبھی آدھی رات اور کبھی ایک تہائی رات ۔اور اللہ رات اور دن کا اندازہ فرماتا ہے، اسے معلوم ہے کہ( اے مسلمانو!) تم ساری رات قیام نہیں کرسکو گے تو اس نے اپنی مہربانی سے تم پر رجوع فرمایا اب قرآن میں سے جتنا آسان ہو اتنا پڑھو۔ اسے معلوم ہے کہ عنقریب تم میں سے کچھ لوگ بیمار ہوں گے اور کچھ زمین میں اللہ کا فضل تلاش کرنے کیلئے سفر کریں گے اور کچھ اللہ کی راہ میں لڑتے ہوں گے تو جتنا قرآن آسان ہو پڑھو اور نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ دو اور اللہ کو اچھا قرض دو اور اپنے لیے جو بھلائی تم آگے بھیجو گے اسے اللہ کے پاس بہتر اور بڑے ثواب کی پاؤ گے اور اللہ سے بخشش مانگو، بیشک اللہ بہت بخشنے والا بڑامہربان ہے۔
________________________________