Surah Az Zariyat, the 51st bankruptcy of the Quran, comprises 60 verses. Surah Az Zariyat is divided into two rukoos. Surah Az Zariyat derives its name from the Arabic phrase “Az-Zariyat,” which means “The Winnowing Winds,” stated within the first verse. Surah Az Zariyat emphasizes the energy and mercy of Allah, who created the universe and sustains it with His divine will. Surah Az Zariyat describes diverse herbal phenomena as symptoms of Allah’s lifestyles and sovereignty, urging human beings to mirror on His greatness and post to His commandments. Surah Az Zariyat additionally warns towards the consequences of rejecting the truth and failing to fulfill one’s duties to Allah. Surah Az Zariyat serves as a reminder of the Day of Judgement and the closing accountability before Allah, encouraging believers to stick to righteousness and attempt for salvation inside the Hereafter.
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اللہ کے نام سے شروع جو بہت مہربان رحمت والا۔
Surah Az Zariyat
1
وَ الذّٰرِیٰتِ ذَرْوًا(1)
قسم ان کی جو بکھیر کر اُڑانے والیاں ۔
2
فَالْحٰمِلٰتِ وِقْرًا(2)
پھر بوجھ اٹھانے والیاں ۔
3
فَالْجٰرِیٰتِ یُسْرًا(3)
پھر نرم چلنے والیاں ۔
4
فَالْمُقَسِّمٰتِ اَمْرًا(4)
پھر حکم سے بانٹنے والیاں ۔
5
اِنَّمَا تُوْعَدُوْنَ لَصَادِقٌ(5)
بیشک جس بات کا تمہیں وعدہ دیا جاتا ہے ضرور سچ ہے۔
6
وَّ اِنَّ الدِّیْنَ لَوَاقِعٌﭤ(6)
اور بیشک انصاف ضرور ہونا۔
7
وَ السَّمَآءِ ذَاتِ الْحُبُكِ(7)
آرائش والے آسمان کی قسم۔
8
اِنَّكُمْ لَفِیْ قَوْلٍ مُّخْتَلِفٍ(8)
تم مختلف بات میں ہو۔
9
یُّؤْفَكُ عَنْهُ مَنْ اُفِكَﭤ(9)
اس قرآن سے وہی اوندھا کیا جاتا ہے جس کی قسمت ہی میں اوندھایا جانا ہو۔
10
قُتِلَ الْخَرّٰصُوْنَ(10)
مارے جائیں دل سے تراشنے والے۔
11
الَّذِیْنَ هُمْ فِیْ غَمْرَةٍ سَاهُوْنَ(11)
جونشے میں بھولے ہوئے ہیں ۔
12
یَسْــٴَـلُوْنَ اَیَّانَ یَوْمُ الدِّیْنِﭤ(12)
پوچھتے ہیں انصاف کا دن کب ہوگا۔
13
یَوْمَ هُمْ عَلَى النَّارِ یُفْتَنُوْنَ(13)
اس دن ہوگا جس دن وہ آگ پر تپائے جائیں گے۔
14
ذُوْقُوْا فِتْنَتَكُمْؕ-هٰذَا الَّذِیْ كُنْتُمْ بِهٖ تَسْتَعْجِلُوْنَ(14)
اور فرمایا جائے گا چکھو اپنا تپنا یہ ہے وہ جس کی تمہیں جلدی تھی۔
15
اِنَّ الْمُتَّقِیْنَ فِیْ جَنّٰتٍ وَّ عُیُوْنٍ(15)
بیشک پرہیزگار باغوں اور چشموں میں ہیں ۔
16
اٰخِذِیْنَ مَاۤ اٰتٰىهُمْ رَبُّهُمْؕ-اِنَّهُمْ كَانُوْا قَبْلَ ذٰلِكَ مُحْسِنِیْنَﭤ(16)
اپنے رب کی عطائیں لیتے ہوئے بیشک وہ اس سے پہلے نیکو کار تھے۔
17
كَانُوْا قَلِیْلًا مِّنَ الَّیْلِ مَا یَهْجَعُوْنَ(17)
وہ رات میں کم سویا کرتے۔
18
وَ بِالْاَسْحَارِ هُمْ یَسْتَغْفِرُوْنَ(18)
اور پچھلی رات استغفار کرتے۔
19
وَ فِیْۤ اَمْوَالِهِمْ حَقٌّ لِّلسَّآىٕلِ وَ الْمَحْرُوْمِ(19)
اور ان کے مالوں میں حق تھا منگتا اور بے نصیب کا۔
20
وَ فِی الْاَرْضِ اٰیٰتٌ لِّلْمُوْقِنِیْنَ(20)
اور زمین میں نشانیاں ہیں یقین والوں کو۔
21
وَ فِیْۤ اَنْفُسِكُمْؕ-اَفَلَا تُبْصِرُوْنَ(21)
اور خود تم میں تو کیا تمہیں سوجھتا نہیں ۔
22
وَ فِی السَّمَآءِ رِزْقُكُمْ وَ مَا تُوْعَدُوْنَ(22)
اور آسمان میں تمہارا رزق ہے اور جو تمہیں وعدہ دیا جاتا ہے۔
23
فَوَرَبِّ السَّمَآءِ وَ الْاَرْضِ اِنَّهٗ لَحَقٌّ مِّثْلَ مَاۤ اَنَّكُمْ تَنْطِقُوْنَ(23)
تو آسمان اور زمین کے رب کی قسم بیشک یہ قرآن حق ہے ویسی ہی زبان میں جو تم بولتے ہو۔
24
هَلْ اَتٰىكَ حَدِیْثُ ضَیْفِ اِبْرٰهِیْمَ الْمُكْرَمِیْنَ(24)
اے محبوب کیا تمہارے پاس ابراہیم کے معزز مہمانوں کی خبر آئی۔
25
اِذْ دَخَلُوْا عَلَیْهِ فَقَالُوْا سَلٰمًاؕ-قَالَ سَلٰمٌۚ-قَوْمٌ مُّنْكَرُوْنَ(25)
جب وہ اس کے پاس آکر بولے سلام کہا سلام ناشناسا لوگ ہیں ۔
26
فَرَاغَ اِلٰۤى اَهْلِهٖ فَجَآءَ بِعِجْلٍ سَمِیْنٍ(26)
پھر اپنے گھر گیا تو ایک فربہ بچھڑا لے آیا۔
27
فَقَرَّبَهٗۤ اِلَیْهِمْ قَالَ اَلَا تَاْكُلُوْنَ(27)
پھر اُسے ان کے پاس رکھا کہا کیا تم کھاتے نہیں ۔
28
فَاَوْجَسَ مِنْهُمْ خِیْفَةًؕ-قَالُوْا لَا تَخَفْؕ-وَ بَشَّرُوْهُ بِغُلٰمٍ عَلِیْمٍ(28)
تو اپنے جی میں اُن سے ڈرنے لگا وہ بولے ڈرئیے نہیں اور اُسے ایک علم والے لڑکے کی بشارت دی۔
29
فَاَقْبَلَتِ امْرَاَتُهٗ فِیْ صَرَّةٍ فَصَكَّتْ وَجْهَهَا وَ قَالَتْ عَجُوْزٌ عَقِیْمٌ(29)
اس پر اس کی بی بی چلّاتی آئی پھر اپنا ماتھا ٹھونکا اور بولی کیا بڑھیا بانجھ ۔
30
قَالُوْا كَذٰلِكِۙ-قَالَ رَبُّكِؕ-اِنَّهٗ هُوَ الْحَكِیْمُ الْعَلِیْمُ(30)
انہوں نے کہا تمہارے رب نے یونہی فرمادیاہے اور وہی حکیم دانا ہے۔
31
قَالَ فَمَا خَطْبُكُمْ اَیُّهَا الْمُرْسَلُوْنَ(31)
ابراہیم نے فرمایا تو اے فرشتوتم کس کام سے آئے ۔
32
قَالُوْۤا اِنَّاۤ اُرْسِلْنَاۤ اِلٰى قَوْمٍ مُّجْرِمِیْنَ(32)
بولے ہم ایک مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں۔
33
لِنُرْسِلَ عَلَیْهِمْ حِجَارَةً مِّنْ طِیْنٍ(33)
کہ اُن پر گارے کے بنائے ہوئے پتھر چھوڑیں ۔
34
مُّسَوَّمَةً عِنْدَ رَبِّكَ لِلْمُسْرِفِیْنَ(34)
جو تمہارے رب کے پاس حد سے بڑھنے والوں کے لیے نشان کئے رکھےہیں ۔
35
فَاَخْرَجْنَا مَنْ كَانَ فِیْهَا مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ(35)
تو ہم نے اس شہر میں جو ایمان والے تھے نکال لیے۔
36
فَمَا وَجَدْنَا فِیْهَا غَیْرَ بَیْتٍ مِّنَ الْمُسْلِمِیْنَ(36)
تو ہم نے وہاں ایک ہی گھر مسلمان پایا۔
37
وَ تَرَكْنَا فِیْهَاۤ اٰیَةً لِّلَّذِیْنَ یَخَافُوْنَ الْعَذَابَ الْاَلِیْمَﭤ(37)
اور ہم نے اس میں نشانی باقی رکھی ان کے لیے جو دردناک عذاب سے ڈرتے ہیں ۔
38
وَ فِیْ مُوْسٰۤى اِذْ اَرْسَلْنٰهُ اِلٰى فِرْعَوْنَ بِسُلْطٰنٍ مُّبِیْنٍ(38)
اور موسیٰ میں جب ہم نے اُسے روشن سند لے کر فرعون کے پاس بھیجا۔
39
فَتَوَلّٰى بِرُكْنِهٖ وَ قَالَ سٰحِرٌ اَوْ مَجْنُوْنٌ(39)
تو اپنے لشکر سمیت پھر گیا اور بولا جادوگر ہے یا دیوانہ۔
40
فَاَخَذْنٰهُ وَ جُنُوْدَهٗ فَنَبَذْنٰهُمْ فِی الْیَمِّ وَ هُوَ مُلِیْمٌﭤ(40)
تو ہم نے اسے اور اس کے لشکر کو پکڑ کر دریا میں ڈال دیا اس حال میں کہ وہ اپنے آپ کو ملامت کررہا تھا۔
41
وَ فِیْ عَادٍ اِذْ اَرْسَلْنَا عَلَیْهِمُ الرِّیْحَ الْعَقِیْمَ(41)
اور عاد میں جب ہم نے اُن پر خشک آندھی بھیجی۔
42
مَا تَذَرُ مِنْ شَیْءٍ اَتَتْ عَلَیْهِ اِلَّا جَعَلَتْهُ كَالرَّمِیْمِﭤ(42)
جس چیز پر گزرتی اسے گلی ہوئی چیز کی طرح کر چھوڑتی۔
43
وَ فِیْ ثَمُوْدَ اِذْ قِیْلَ لَهُمْ تَمَتَّعُوْا حَتّٰى حِیْنٍ(43)
اور ثمود میں جب ان سے فرمایا گیا ایک وقت تک برت لو۔
44
فَعَتَوْا عَنْ اَمْرِ رَبِّهِمْ فَاَخَذَتْهُمُ الصّٰعِقَةُ وَ هُمْ یَنْظُرُوْنَ(44)
تو اُنہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرکشی کی تو ان کی آنکھوں کے سامنے انہیں کڑک نے آلیا۔
45
فَمَا اسْتَطَاعُوْا مِنْ قِیَامٍ وَّ مَا كَانُوْا مُنْتَصِرِیْنَ(45)
تو وہ نہ کھڑے ہوسکے اور نہ وہ بدلہ لے سکتے تھے۔
46
وَ قَوْمَ نُوْحٍ مِّنْ قَبْلُؕ-اِنَّهُمْ كَانُوْا قَوْمًا فٰسِقِیْنَ(46)
اور اُن سے پہلے قومِ نوح کو ہلاک فرمایا، بے شک وہ فاسق لوگ تھے۔
47
وَ السَّمَآءَ بَنَیْنٰهَا بِاَیْىدٍ وَّ اِنَّا لَمُوْسِعُوْنَ(47)
اور آسمان کو ہم نے ہاتھوں سے بنایا اور بے شک ہم وسعت دینے والے ہیں ۔
48
وَ الْاَرْضَ فَرَشْنٰهَا فَنِعْمَ الْمٰهِدُوْنَ(48)
اور زمین کو ہم نے فرش کیا تو ہم کیا ہی اچھے بچھانے والے۔
49
وَ مِنْ كُلِّ شَیْءٍ خَلَقْنَا زَوْجَیْنِ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ(49)
اور ہم نے ہر چیز کے دو جوڑ بنائے کہ تم دھیان کرو۔
50
فَفِرُّوْۤا اِلَى اللّٰهِؕ-اِنِّیْ لَكُمْ مِّنْهُ نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌ(50)
تو اللہ کی طرف بھاگو بے شک میں اس کی طرف سے تمہارے لیے صریح ڈر سنانے والا ہوں ۔
51
وَ لَا تَجْعَلُوْا مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَؕ-اِنِّیْ لَكُمْ مِّنْهُ نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌ(51)
اور اللہ کے ساتھ اَور معبود نہ ٹھہراؤ، بے شک میں اس کی طرف سے تمہارے لیے صریح ڈر سنانے والا ہوں ۔
52
كَذٰلِكَ مَاۤ اَتَى الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ مِّنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا قَالُوْا سَاحِرٌ اَوْ مَجْنُوْنٌ(52)
یونہی جب ان سے اگلوں کے پاس کوئی رسول تشریف لایا تو یہی بولے کہ جادوگر ہے یا دیوانہ۔
53
اَتَوَاصَوْا بِهٖۚ-بَلْ هُمْ قَوْمٌ طَاغُوْنَ(53)
کیا آپس میں ایک دوسرے کو یہ بات کہہ مرے ہیں بلکہ وہ سرکش لوگ ہیں ۔
54
فَتَوَلَّ عَنْهُمْ فَمَا اَنْتَ بِمَلُوْمٍ(54)
تو اے محبوب تم اُن سے منہ پھیر لوتو تم پر کچھ الزام نہیں ۔
55
وَّ ذَكِّرْ فَاِنَّ الذِّكْرٰى تَنْفَعُ الْمُؤْمِنِیْنَ(55)
اور سمجھاؤ کہ سمجھانا مسلمانوں کو فائدہ دیتا ہے۔
56
وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ(56)
اور میں نے جِنّ اور آدمی اتنے ہی لئے بنائے کہ میری بندگی کریں ۔
57
مَاۤ اُرِیْدُ مِنْهُمْ مِّنْ رِّزْقٍ وَّ مَاۤ اُرِیْدُ اَنْ یُّطْعِمُوْنِ(57)
میں اُن سے کچھ رزق نہیں مانگتا اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھانا دیں ۔
58
اِنَّ اللّٰهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِیْنُ(58)
بے شک اللہ ہی بڑا رزق دینے والا قوت والا قدرت والا ہے۔
59
فَاِنَّ لِلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا ذَنُوْبًا مِّثْلَ ذَنُوْبِ اَصْحٰبِهِمْ فَلَا یَسْتَعْجِلُوْنِ(59)
تو بیشک ان ظالموں کے لیے عذاب کی ایک باری ہے جیسے ان کے ساتھ والوں کے لیے ایک باری تھی تو مجھ سے جلدی نہ کریں ۔
60
فَوَیْلٌ لِّلَّذِیْنَ كَفَرُوْا مِنْ یَّوْمِهِمُ الَّذِیْ یُوْعَدُوْنَ(60)
تو کافروں کی خرابی ہے ان کے اس دن سے جس کا وعدہ دیئے جاتے ہیں ۔