Surah Al Mutaffifin, comprising 36 verses divided into rukoos, serves as a stern admonition towards fraudulent practices in dealings. Surah Al Mutaffifin unequivocally condemns unjust measurements and highlights the grave accountability before Allah at the Day of Judgment. Surah Al Mutaffifin underscores the importance of integrity and fairness in all transactions, reaffirming the ideas of justice and accountability elucidated at some stage in the Quran. The Surah Al Mutaffifin exhorts believers to uphold honesty and righteousness of their dealings, emphasizing the ethical duty to deal with others with fairness and integrity. It serves as a reminder of the ethical duty to treat others with equity and integrity.
Surah Al Mutaffifin
وَیْلٌ لِّلْمُطَفِّفِیْنَ(1)
کم تولنے والوں کے لئے خرابی ہے۔
________________________________
الَّذِیْنَ اِذَا اكْتَالُوْا عَلَى النَّاسِ یَسْتَوْفُوْنَ(2)
وہ لوگ کہ جب دوسرے لوگوں سے ناپ لیں توپورا وصول کریں ۔
________________________________
وَ اِذَا كَالُوْهُمْ اَوْ وَّ زَنُوْهُمْ یُخْسِرُوْنَﭤ(3)
اور جب انہیں ناپ یا تول کردیں توکم کردیں ۔
________________________________
اَلَا یَظُنُّ اُولٰٓىٕكَ اَنَّهُمْ مَّبْعُوْثُوْنَ(4)
کیا یہ لوگ یقین نہیں رکھتے کہ انہیں (دوبارہ زندہ کر کے)اٹھایا جائے گا ۔
________________________________
لِیَوْمٍ عَظِیْمٍ(5)
ایک عظمت والے دن کے لیے۔
________________________________
یَّوْمَ یَقُوْمُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعٰلَمِیْنَﭤ(6)
جس دن سب لوگ رَبُّ العالمین کے حضور کھڑے ہوں گے۔
________________________________
كَلَّاۤ اِنَّ كِتٰبَ الْفُجَّارِ لَفِیْ سِجِّیْنٍﭤ(7)
یقینا بیشک بد کاروں کا نامہ اعمال ضرور سجین میں ہے۔
________________________________
وَ مَاۤ اَدْرٰىكَ مَا سِجِّیْنٌﭤ(8)
اور تجھے کیا معلوم کہ سجین کیا ہے؟
________________________________
كِتٰبٌ مَّرْقُوْمٌﭤ(9)
(وہ) مہرلگائی ہوئی ایک کتاب ہے ۔
________________________________
وَیْلٌ یَّوْمَىٕذٍ لِّلْمُكَذِّبِیْنَ(10)
اس دن جھٹلانے والوں کے لئے خرابی ہے۔
________________________________
الَّذِیْنَ یُكَذِّبُوْنَ بِیَوْمِ الدِّیْنِﭤ(11)
جو انصاف کے دن کو جھٹلاتے ہیں ۔
________________________________
وَ مَا یُكَذِّبُ بِهٖۤ اِلَّا كُلُّ مُعْتَدٍ اَثِیْمٍ(12)
اور اسے نہیں جھٹلائے گا مگر ہر سرکش، بڑا گناہگار ۔
________________________________
اِذَا تُتْلٰى عَلَیْهِ اٰیٰتُنَا قَالَ اَسَاطِیْرُ الْاَوَّلِیْنَﭤ(13)
جب اس پر ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کہتا ہے (یہ قرآن) اگلوں کی کہانیاں ہیں ۔
________________________________
كَلَّا بَلْٚ- رَانَ عَلٰى قُلُوْبِهِمْ مَّا كَانُوْا یَكْسِبُوْنَ(14)
(ایسا) ہرگز نہیں (ہے) بلکہ ان کے کمائے ہوئے اعمال نے ان کے دلوں پر زنگ چڑھادیا ہے۔
________________________________
كَلَّاۤ اِنَّهُمْ عَنْ رَّبِّهِمْ یَوْمَىٕذٍ لَّمَحْجُوْبُوْنَﭤ(15)
یقینابیشک وہ اس دن اپنے رب کے دیدار سے ضرور محروم ہوں گے۔
________________________________
ثُمَّ اِنَّهُمْ لَصَالُوا الْجَحِیْمِﭤ(16)
پھر بیشک وہ ضرور جہنم میں داخل ہونے والے ہیں ۔
________________________________
ثُمَّ یُقَالُ هٰذَا الَّذِیْ كُنْتُمْ بِهٖ تُكَذِّبُوْنَﭤ(17)
پھر کہا جائے گا: یہ وہ ہے جسے تم جھٹلاتے تھے۔
________________________________
كَلَّاۤ اِنَّ كِتٰبَ الْاَبْرَارِ لَفِیْ عِلِّیِّیْنَﭤ(18)
یقینا بیشک نیک لوگوں کا نامہ اعمال ضرور علیین میں ہے۔
________________________________
وَ مَاۤ اَدْرٰىكَ مَا عِلِّیُّوْنَﭤ(19)
اور تجھے کیا معلوم کہ علیین کیا ہے؟
________________________________
كِتٰبٌ مَّرْقُوْمٌ(20)
(وہ) مہر لگائی ہوئی ایک کتاب ہے۔
________________________________
یَّشْهَدُهُ الْمُقَرَّبُوْنَﭤ(21)
قرب والے اس کی زیارت کرتے ہیں ۔
________________________________
اِنَّ الْاَبْرَارَ لَفِیْ نَعِیْمٍ(22)
بیشک نیک لوگ ضرور چین میں ہوں گے۔
________________________________
عَلَى الْاَرَآىٕكِ یَنْظُرُوْنَ(23)
تختوں پر نظارے کررہے ہوں گے۔
________________________________
تَعْرِفُ فِیْ وُجُوْهِهِمْ نَضْرَةَ النَّعِیْمِ(24)
تم ان کے چہروں میں نعمتوں کی تروتازگی پہچان لو گے ۔
________________________________
یُسْقَوْنَ مِنْ رَّحِیْقٍ مَّخْتُوْمٍ(25)
انہیں صاف ستھری خالص شراب پلائی جائے گی جس پر مہر لگائی ہوئی ہوگی۔
________________________________
خِتٰمُهٗ مِسْكٌؕ-وَ فِیْ ذٰلِكَ فَلْیَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُوْنَﭤ(26)
اس کی مہر مشک (کی) ہے اور للچانے والوں کو تواسی پر للچانا چاہئے۔
________________________________
وَ مِزَاجُهٗ مِنْ تَسْنِیْمٍ(27)
اور اس کی ملاوٹ تسنیم سے ہے۔
________________________________
عَیْنًا یَّشْرَبُ بِهَا الْمُقَرَّبُوْنَﭤ(28)
ایک چشمہ جس سے مقرب بندے پئیں گے۔
________________________________
اِنَّ الَّذِیْنَ اَجْرَمُوْا كَانُوْا مِنَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا یَضْحَكُوْنَ(29)
بیشک مجرم لوگ ایمان والوں پر ہنسا کرتے تھے۔
________________________________
وَ اِذَا مَرُّوْا بِهِمْ یَتَغَامَزُوْنَ(30)
اور جب وہ ان کے پاس سے گزرتے تو یہ آپس میں (ان پر) آنکھوں سے اشارے کرتے تھے۔
________________________________
وَ اِذَا انْقَلَبُوْۤا اِلٰۤى اَهْلِهِمُ انْقَلَبُوْا فَـكِهِیْنَ(31)
اور جب یہ کافر اپنے گھروالوں کی طرف لوٹتے تو خوش ہو کر لوٹتے۔
________________________________
وَ اِذَا رَاَوْهُمْ قَالُوْۤا اِنَّ هٰۤؤُلَآءِ لَضَآلُّوْنَ(32)
اور جب مسلمانوں کو دیکھتے توکہتے: بیشک یہ لوگ بہکے ہوئے ہیں ۔
________________________________
وَ مَاۤ اُرْسِلُوْا عَلَیْهِمْ حٰفِظِیْنَﭤ(33)
حالانکہ ان کافروں کو مسلمانوں پر نگہبان بناکر نہیں بھیجا گیا۔
________________________________
فَالْیَوْمَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنَ الْكُفَّارِ یَضْحَكُوْنَ(34)
تو آج ایمان والے کافروں پر ہنسیں گے۔
________________________________
عَلَى الْاَرَآىٕكِۙ-یَنْظُرُوْنَﭤ(35)
تختوں پر بیٹھے دیکھ رہے ہوں گے۔
________________________________
هَلْ ثُوِّبَ الْكُفَّارُ مَا كَانُوْا یَفْعَلُوْنَ(36)
کیا بدلہ دیا گیا کافروں کو اس کا جو وہ کام کرتے تھے۔
________________________________