تَبٰرَكَ الَّذِیْ نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلٰى عَبْدِهٖ لِیَكُوْنَ لِلْعٰلَمِیْنَ نَذِیْرَاﰳ(1)

وہ (اللہ ) بڑی برکت والا ہے جس نے اپنے بندے پرقرآن نازل فرمایا تا کہ وہ تمام جہان والوں کو ڈر سُنانے والا ہو۔

الَّذِیْ لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا وَّ لَمْ یَكُنْ لَّهٗ شَرِیْكٌ فِی الْمُلْكِ وَ خَلَقَ كُلَّ شَیْءٍ فَقَدَّرَهٗ تَقْدِیْرًا(2)

وہ جس کے لیے آسمانوں اور زمین کی بادشاہت ہے اور اس نے نہ اولاد اختیارفرمائی اور نہ اس کی سلطنت میں کوئی اس کا شریک ہے اوراس نے ہر چیز کوپیدا فرمایاپھر اسے ٹھیک اندازے پر رکھا۔

وَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِهٖۤ اٰلِهَةً لَّا یَخْلُقُوْنَ شَیْــٴًـا وَّ هُمْ یُخْلَقُوْنَ وَ لَا یَمْلِكُوْنَ لِاَنْفُسِهِمْ ضَرًّا وَّ لَا نَفْعًا وَّ لَا یَمْلِكُوْنَ مَوْتًا وَّ لَا حَیٰوةً وَّ لَا نُشُوْرًا(3)

اور لوگوں نے اس کے سوا بہت سے معبود بنالئے جو کسی شے کو پیدا نہیں کرتے بلکہ خود انہیں بنایا جاتا ہے اور وہ اپنے لئے کسی نقصان اور نفع کے مالک نہیں ہیں اور نہ وہ (کسی کی) موت اور زندگی کے اور نہ مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کرنے کا اختیاررکھتے ہیں ۔

وَ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اِنْ هٰذَاۤ اِلَّاۤ اِفْكُ-ﰳافْتَرٰىهُ وَ اَعَانَهٗ عَلَیْهِ قَوْمٌ اٰخَرُوْنَۚۛ-فَقَدْ جَآءُوْ ظُلْمًا وَّ زُوْرًا(4)

اور کافر وں نے کہا: یہ قرآن تو صرف ایک بڑا جھوٹ ہے جو انہوں نے خود بنالیا ہے اور اس پر دوسرے لوگوں نے (بھی) ان کی مدد کی ہے توبیشک وہ (کافر) ظلم اور جھوٹ پر آگئے ہیں ۔

وَ قَالُوْۤا اَسَاطِیْرُ الْاَوَّلِیْنَ اكْتَتَبَهَا فَهِیَ تُمْلٰى عَلَیْهِ بُكْرَةً وَّ اَصِیْلًا(5)

اورکافروں نے کہا: (یہ قرآن) پہلے لوگوں کی کہانیاں ہیں جو اس (نبی) نے کسی سے لکھوا لی ہیں تو یہی ان پر صبح و شام پڑھی جاتی ہیں ۔

قُلْ اَنْزَلَهُ الَّذِیْ یَعْلَمُ السِّرَّ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِؕ-اِنَّهٗ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا(6)

تم فرماؤ :اسے تو اُس نے نازل فرمایا ہے جو آسمانوں اور زمین کی ہر پوشیدہ بات جانتا ہے، بیشک وہ بخشنے والا مہربان ہے۔

وَ قَالُوْا مَالِ هٰذَا الرَّسُوْلِ یَاْكُلُ الطَّعَامَ وَ یَمْشِیْ فِی الْاَسْوَاقِؕ-لَوْ لَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْهِ مَلَكٌ فَیَكُوْنَ مَعَهٗ نَذِیْرًا(7)

اور کافروں نے کہا: اس رسول کو کیا ہوا؟ کہ یہ کھانا بھی کھاتا ہے اور بازاروں میں بھی چلتا پھرتا ہے،اس کی طرف کوئی فرشتہ کیوں نہ اُتاردیا گیا جو اس کے ساتھ (لوگوں کو) ڈرانے والا ہوتا؟

اَوْ یُلْقٰۤى اِلَیْهِ كَنْزٌ اَوْ تَكُوْنُ لَهٗ جَنَّةٌ یَّاْكُلُ مِنْهَاؕ-وَ قَالَ الظّٰلِمُوْنَ اِنْ تَتَّبِعُوْنَ اِلَّا رَجُلًا مَّسْحُوْرًا(8)

یا اس کی طرف کوئی (غیبی) خزانہ ڈال دیا جاتا یا اس کا کوئی باغ ہوتا جس میں سے یہ کھاتا؟ اور ظالموں نے کہا: تم تو پیروی نہیں کرتے مگر ایک ایسے مرد کی جس پر جادو ہوا۔

اُنْظُرْ كَیْفَ ضَرَبُوْا لَكَ الْاَمْثَالَ فَضَلُّوْا فَلَا یَسْتَطِیْعُوْنَ سَبِیْلًا(9)

اے حبیب ! دیکھو تمہارے لئے کیسی مثالیں بیان کررہے ہیں تو یہ گمراہ ہوگئے ہیں کہ اب انہیں کسی راہ کی طاقت نہیں ۔

تَبٰرَكَ الَّذِیْۤ اِنْ شَآءَ جَعَلَ لَكَ خَیْرًا مِّنْ ذٰلِكَ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُۙ-وَ یَجْعَلْ لَّكَ قُصُوْرًا(10)

وہ (اللہ ) بڑی برکت والا ہے جو اگر چاہے تو تمہارے لیے اس سے بہتر بنا دے، وہ باغات جن کے نیچے نہریں جاری ہوں اور تمہارے لئے بلندو بالا محلات بنادے۔

بَلْ كَذَّبُوْا بِالسَّاعَةِ- وَ اَعْتَدْنَا لِمَنْ كَذَّبَ بِالسَّاعَةِ سَعِیْرًا(11)

بلکہ انہوں نے قیامت کو جھٹلایا ہے اور ہم نے قیامت کو جھٹلانے والوں کیلئے بھڑکتی ہوئی آگ تیار کر رکھی ہے۔

اِذَا رَاَتْهُمْ مِّنْ مَّكَانٍۭ بَعِیْدٍ سَمِعُوْا لَهَا تَغَیُّظًا وَّ زَفِیْرًا(12)

جب وہ آگ انہیں دُور کی جگہ سے دیکھے گی تو کافر اس کا جوش مارنا اور چنگھاڑنا سُنیں گے۔

وَ اِذَاۤ اُلْقُوْا مِنْهَا مَكَانًا ضَیِّقًا مُّقَرَّنِیْنَ دَعَوْا هُنَالِكَ ثُبُوْرًاﭤ(13)

اور جب انہیں اس آگ کی کسی تنگ جگہ میں زنجیروں میں جکڑکر ڈالا جائے گا تو وہاں موت مانگیں گے۔

لَا تَدْعُوا الْیَوْمَ ثُبُوْرًا وَّاحِدًا وَّ ادْعُوْا ثُبُوْرًا كَثِیْرًا(14)

۔(فرمایا جائے گا) آج ایک موت نہ مانگو اور بہت سی موتیں مانگو۔

قُلْ اَذٰلِكَ خَیْرٌ اَمْ جَنَّةُ الْخُلْدِ الَّتِیْ وُعِدَ الْمُتَّقُوْنَؕ-كَانَتْ لَهُمْ جَزَآءً وَّ مَصِیْرًا(15)

تم فرماؤ: کیا یہ (عذابِ جہنم) بہتر ہے یا وہ ہمیشہ رہنے کا باغ جس کاڈرنے والوں کو وعدہ دیا گیا ہے، وہ باغ ان کے لئے بدلہ اور لوٹنے کی جگہ ہے۔

لَهُمْ فِیْهَا مَا یَشَآءُوْنَ خٰلِدِیْنَؕ-كَانَ عَلٰى رَبِّكَ وَعْدًا مَّسْـٴُـوْلًا(16)

جنتیوں کیلئے جنت میں ہر وہ چیز ہوگی جو وہ چاہیں گے، وہاں ہمیشہ رہیں گے، یہ تمہارے رب کے ذمہ کرم پر مانگا ہوا وعدہ ہے۔

وَ یَوْمَ یَحْشُرُهُمْ وَ مَا یَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ فَیَقُوْلُ ءَاَنْتُمْ اَضْلَلْتُمْ عِبَادِیْ هٰۤؤُلَآءِ اَمْ هُمْ ضَلُّوا السَّبِیْلَﭤ(17)

اور جس دن وہ انہیں اور جن (بتوں) کی اللہ کے سوا عبادت کرتے ہیں ان کو جمع فرمائے گا تو( ان بتوں سے) فرمائے گا: کیا میرے ان بندوں کو تم نے گمراہ کیا تھا یا یہ خود ہی راستے سے بھٹکے تھے؟

قَالُوْا سُبْحٰنَكَ مَا كَانَ یَنْۢبَغِیْ لَنَاۤ اَنْ نَّتَّخِذَ مِنْ دُوْنِكَ مِنْ اَوْلِیَآءَ وَ لٰـكِنْ مَّتَّعْتَهُمْ وَ اٰبَآءَهُمْ حَتّٰى نَسُوا الذِّكْرَۚ-وَ كَانُوْا قَوْمًۢا بُوْرًا(18)

وہ عرض کریں گے:(اے اللہ!) تو پاک ہے، ہمارے لئے ہر گز جائز نہیں تھا کہ ہم تیرے سوا کسی اور کومددگاربنائیں لیکن تو نے انہیں اور ان کے باپ داداؤں کو فائدہ اُٹھانے دیا یہاں تک کہ انہوں نے (تیری) یاد کو بھلا دیا اور یہ لوگ ہلاک ہونے والے ہی تھے۔

فَقَدْ كَذَّبُوْكُمْ بِمَا تَقُوْلُوْنَۙ-فَمَا تَسْتَطِیْعُوْنَ صَرْفًا وَّ لَا نَصْرًاۚ-وَ مَنْ یَّظْلِمْ مِّنْكُمْ نُذِقْهُ عَذَابًا كَبِیْرًا(19)

تو بیشک ان (جھوٹے معبودوں ) نے تمہاری بات کو جھٹلادیا تو اب تم نہ عذاب پھیرنے کی طاقت رکھو گے اور نہ اپنی مدد کرسکو گے اور تم میں جو ظالم ہے ہم اسے بڑا عذاب چکھائیں گے۔

وَ مَاۤ اَرْسَلْنَا قَبْلَكَ مِنَ الْمُرْسَلِیْنَ اِلَّاۤ اِنَّهُمْ لَیَاْكُلُوْنَ الطَّعَامَ وَ یَمْشُوْنَ فِی الْاَسْوَاقِؕ-وَ جَعَلْنَا بَعْضَكُمْ لِبَعْضٍ فِتْنَةًؕ-اَتَصْبِرُوْنَۚ-وَ كَانَ رَبُّكَ بَصِیْرًا(20)

اور ہم نے تم سے پہلے جتنے رسول بھیجے سب یقیناکھانا کھاتے تھے اور بازاروں میں چلتے تھے اور ہم نے تمہیں ایک دوسرے کیلئے آزمائش بنایا اور( اے لوگو!)کیا تم صبر کرو گے؟ اور( اے محبوب! )تمہارا رب خوب دیکھنے وا لاہے۔

وَ قَالَ الَّذِیْنَ لَا یَرْجُوْنَ لِقَآءَنَا لَوْ لَاۤ اُنْزِلَ عَلَیْنَا الْمَلٰٓىٕكَةُ اَوْ نَرٰى رَبَّنَاؕ-لَقَدِ اسْتَكْبَرُوْا فِیْۤ اَنْفُسِهِمْ وَ عَتَوْ عُتُوًّا كَبِیْرًا(21)

اورجو لوگ ہم سے ملنے کی امید نہیں رکھتے انہوں نے کہا: ہم پر فرشتے کیوں نہ اتارے گئے ؟ یا ہم اپنے رب کو کیوں نہیں دیکھتے؟ بیشک انہوں نے اپنے دلوں میں تکبر کیا ہے اور انہوں نے بہت بڑی سرکشی کی ہے۔

یَوْمَ یَرَوْنَ الْمَلٰٓىٕكَةَ لَا بُشْرٰى یَوْمَىٕذٍ لِّلْمُجْرِمِیْنَ وَ یَقُوْلُوْنَ حِجْرًا مَّحْجُوْرًا(22)

یاد کروجس دن لوگ فرشتوں کو دیکھیں گے تواس دن مجرموں کے لئے کوئی خوشخبری نہ ہوگی اوروہ کہیں گے: (یا اللہ ! ہمارے درمیان) کوئی روکی ہوئی آڑ کردے۔

وَ قَدِمْنَاۤ اِلٰى مَا عَمِلُوْا مِنْ عَمَلٍ فَجَعَلْنٰهُ هَبَآءً مَّنْثُوْرًا(23)

اور انہوں نے جو کوئی عمل کیا ہوگا ہم اس کی طرف قصد کرکے باریک غبار کے بکھرے ہوئے ذروں کی طرح بنادیں گے جو روشندان کی دھوپ میں نظر آتے ہیں ۔

اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ یَوْمَىٕذٍ خَیْرٌ مُّسْتَقَرًّا وَّ اَحْسَنُ مَقِیْلًا(24)

جنت والے اس دن ٹھکانے کے اعتبار سے بہتر اور آرام کے اعتبار سے سب سے اچھے ہوں گے۔

وَ یَوْمَ تَشَقَّقُ السَّمَآءُ بِالْغَمَامِ وَ نُزِّلَ الْمَلٰٓىٕكَةُ تَنْزِیْلًا(25)

اور جس دن آسمان بادلوں سمیت پھٹ جائے گا اور فرشتے پوری طرح اتارے جائیں گے۔

اَلْمُلْكُ یَوْمَىٕذِ ﹰالْحَقُّ لِلرَّحْمٰنِؕ-وَ كَانَ یَوْمًا عَلَى الْكٰفِرِیْنَ عَسِیْرًا(26)

اس دن سچی بادشاہی رحمٰن کی ہوگی اور کافروں پر وہ بڑا سخت دن ہوگا۔

وَ یَوْمَ یَعَضُّ الظَّالِمُ عَلٰى یَدَیْهِ یَقُوْلُ یٰلَیْتَنِی اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُوْلِ سَبِیْلًا(27)

اور جس دن ظالم اپنے ہاتھ چبا ئے گا، کہے گا : اے کاش کہ میں نے رسول کے ساتھ راستہ اختیار کیا ہوتا۔

یٰوَیْلَتٰى لَیْتَنِیْ لَمْ اَتَّخِذْ فُلَانًا خَلِیْلًا(28)

ہائے میری بربادی! اے کاش کہ میں نے فلاں کو دوست نہ بنایا ہوتا۔

لَقَدْ اَضَلَّنِیْ عَنِ الذِّكْرِ بَعْدَ اِذْ جَآءَنِیْؕ-وَ كَانَ الشَّیْطٰنُ لِلْاِنْسَانِ خَذُوْلًا(29)

بیشک اس نے میرے پاس نصیحت آجانے کے بعد مجھے اس سے بہکا دیا اور شیطان انسان کو مصیبت کے وقت بے مدد چھوڑ دینے والا ہے۔

وَ قَالَ الرَّسُوْلُ یٰرَبِّ اِنَّ قَوْمِی اتَّخَذُوْا هٰذَا الْقُرْاٰنَ مَهْجُوْرًا(30)

اور رسول نے عرض کی: اے میرے رب!میری قوم نے اس قرآن کو چھوڑنے کے قابل بنا لیاہے۔

وَ كَذٰلِكَ جَعَلْنَا لِكُلِّ نَبِیٍّ عَدُوًّا مِّنَ الْمُجْرِمِیْنَؕ-وَ كَفٰى بِرَبِّكَ هَادِیًا وَّ نَصِیْرًا(31)

اور ہم نے اسی طرح ہر نبی کے لیے مجرم لوگوں کو دشمن بنادیا تھا اورہدایت دینے اور مدد کرنے کے لئے تمہارا رب کافی ہے۔

وَ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَوْ لَا نُزِّلَ عَلَیْهِ الْقُرْاٰنُ جُمْلَةً وَّاحِدَةًۚۛ-كَذٰلِكَۚۛ-لِنُثَبِّتَ بِهٖ فُؤَادَكَ وَ رَتَّلْنٰهُ تَرْتِیْلًا(32)

اور کافروں نے کہا: ان پرسارا قرآن ایک ہی مرتبہ کیوں نہیں اتار دیاگیا؟ (ہم نے) یونہی (اس قرآن کو تھوڑا تھوڑا کرکے نازل کیا) تاکہ اس کے ساتھ ہم تمہارے دل کو مضبوط کریں اور ہم نے اسے ٹھہر ٹھہر کر پڑھا۔

وَ لَا یَاْتُوْنَكَ بِمَثَلٍ اِلَّا جِئْنٰكَ بِالْحَقِّ وَ اَحْسَنَ تَفْسِیْرًاﭤ(33)

اور وہ آپ کے پاس کوئی بھی مثال لے آئیں ، ہم آپ کے پاس حق اور بہتر بیان لے آئیں گے۔

اَلَّذِیْنَ یُحْشَرُوْنَ عَلٰى وُجُوْهِهِمْ اِلٰى جَهَنَّمَۙ-اُولٰٓىٕكَ شَرٌّ مَّكَانًا وَّ اَضَلُّ سَبِیْلًا(34)

وہ جنہیں ان کے چہروں کے بل جہنم کی طرف ہانکا جائے گا ان کا ٹھکانہ سب سے بدتر اور وہ سب سے زیادہ گم راہ ہیں ۔

وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ وَ جَعَلْنَا مَعَهٗۤ اَخَاهُ هٰرُوْنَ وَزِیْرًا(35)

اور بیشک ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا فرمائی اور اس کے ساتھ اس کے بھائی ہارون کو وزیر بنایا۔

فَقُلْنَا اذْهَبَاۤ اِلَى الْقَوْمِ الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَاؕ-فَدَمَّرْنٰهُمْ تَدْمِیْرًاﭤ(36)

تو ہم نے فرمایا :تم دونوں اس قوم کی طرف جاؤ جس نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ہے تو ہم نے انہیں مکمل طور پر تباہ کردیا۔

وَ قَوْمَ نُوْحٍ لَّمَّا كَذَّبُوا الرُّسُلَ اَغْرَقْنٰهُمْ وَ جَعَلْنٰهُمْ لِلنَّاسِ اٰیَةًؕ-وَ اَعْتَدْنَا لِلظّٰلِمِیْنَ عَذَابًا اَلِیْمًا(37)

اور نوح کی قوم کو جب انہوں نے رسولوں کو جھٹلایاتو ہم نے انہیں غرق کردیا اور انہیں لوگوں کے لیے نشانی بنادیا اور ہم نے ظالموں کے لیے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔

وَّ عَادًا وَّ ثَمُوْدَاۡ وَ اَصْحٰبَ الرَّسِّ وَ قُرُوْنًۢا بَیْنَ ذٰلِكَ كَثِیْرًا(38)

اور عاد اور ثمود اور کنویں والے اور ان کے درمیان کی بہت سی قومیں ( ہم نے ہلاک کردیں ۔)

وَ كُلًّا ضَرَبْنَا لَهُ الْاَمْثَالَ٘-وَ كُلًّا تَبَّرْنَا تَتْبِیْرًا(39)

اور ہم نے ہر قوم کیلئے مثالیں بیان فرمائیں اور ہم نے سب کو مکمل طور پر تباہ کردیا۔

وَ لَقَدْ اَتَوْا عَلَى الْقَرْیَةِ الَّتِیْۤ اُمْطِرَتْ مَطَرَ السَّوْءِؕ-اَفَلَمْ یَكُوْنُوْا یَرَوْنَهَاۚ-بَلْ كَانُوْا لَا یَرْجُوْنَ نُشُوْرًا(40)

اوربیشک یہ اس بستی پر ہو آئے ہیں جس پر بری بارش کی گئی تو کیا یہ اس بستی کو نہیں دیکھتے تھے بلکہ یہ مرنے کے بعد اٹھنے کی امید نہیں رکھتے۔

وَ اِذَا رَاَوْكَ اِنْ یَّتَّخِذُوْنَكَ اِلَّا هُزُوًاؕ-اَهٰذَا الَّذِیْ بَعَثَ اللّٰهُ رَسُوْلًا(41)

اور جب آپ کو دیکھتے ہیں تو آپ کو ٹھٹھا مذاق بنالیتے ہیں (اور کہتے ہیں کہ) کیا یہ وہ شخص ہے جسے اللہ نے رسول بنا کر بھیجا ہے؟

اِنْ كَادَ لَیُضِلُّنَا عَنْ اٰلِهَتِنَا لَوْ لَاۤ اَنْ صَبَرْنَا عَلَیْهَاؕ-وَ سَوْفَ یَعْلَمُوْنَ حِیْنَ یَرَوْنَ الْعَذَابَ مَنْ اَضَلُّ سَبِیْلًا(42)

۔ (اور کہتے ہیں کہ) قریب تھا کہ اگر ہم اپنے معبودوں پر ڈٹے نہ رہتے تو یہ (رسول) ہمیں ہمارے معبودوں سے بہکا دیتے اور (اللہ فرماتا ہے کہ) عنقریب یہ جان لیں گے جب عذاب دیکھیں گے کہ کون گمراہ تھا؟

اَرَءَیْتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰهَهٗ هَوٰىهُؕ-اَفَاَنْتَ تَكُوْنُ عَلَیْهِ وَكِیْلًا(43)

کیا تم نے اس آدمی کو دیکھا جس نے اپنی خواہش کو اپنا معبود بنالیا ہے توکیا تم اُس پر نگہبان ہو؟۔

اَمْ تَحْسَبُ اَنَّ اَكْثَرَهُمْ یَسْمَعُوْنَ اَوْ یَعْقِلُوْنَؕ-اِنْ هُمْ اِلَّا كَالْاَنْعَامِ بَلْ هُمْ اَضَلُّ سَبِیْلًا(44)

یا کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ ان میں اکثر لوگ سنتے یا سمجھتے ہیں ؟ یہ تو صرف جانوروں کی طرح ہیں بلکہ ان سے بھی بدتر گمراہ ہیں ۔

اَلَمْ تَرَ اِلٰى رَبِّكَ كَیْفَ مَدَّ الظِّلَّۚ-وَ لَوْ شَآءَ لَجَعَلَهٗ سَاكِنًاۚ-ثُمَّ جَعَلْنَا الشَّمْسَ عَلَیْهِ دَلِیْلًا(45)

اے حبیب! کیا تم نے اپنے رب کو نہ دیکھا کہ اس نے سائے کو کیسا دراز کیا؟ اور اگر وہ چاہتا تو اسے ٹھہرا ہوا بنادیتا پھر ہم نے سورج کو اس پر دلیل بنایا۔

ثُمَّ قَبَضْنٰهُ اِلَیْنَا قَبْضًا یَّسِیْرًا(46)

پھر ہم نے آہستہ آہستہ اسے اپنی طرف سمیٹ لیا۔

وَ هُوَ الَّذِیْ جَعَلَ لَكُمُ الَّیْلَ لِبَاسًا وَّ النَّوْمَ سُبَاتًا وَّ جَعَلَ النَّهَارَ نُشُوْرًا(47)

اور وہی ہے جس نے رات کو تمہارے لیے پردہ اور نیند کو آرام بنایااور دن کو اٹھنے کے لیے بنایا۔

وَ هُوَ الَّذِیْۤ اَرْسَلَ الرِّیٰحَ بُشْرًۢا بَیْنَ یَدَیْ رَحْمَتِهٖۚ-وَ اَنْزَلْنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءً طَهُوْرًا(48)

اور وہی ہے جس نے اپنی رحمت سے پہلے ہواؤں کو بھیجا جو خوشخبری دینے والی ہوتی ہیں اور ہم نے آسمان سے پاک کرنے والا پانی اتارا۔

لِّنُحْیِﰯ بِهٖ بَلْدَةً مَّیْتًا وَّ نُسْقِیَهٗ مِمَّا خَلَقْنَاۤ اَنْعَامًا وَّ اَنَاسِیَّ كَثِیْرًا(49)

تاکہ ہم ا س کے ذریعے کسی مردہ شہر کو زندہ کریں اور وہ پانی اپنی مخلوق میں سے جانوروں اور بہت سے لوگوں کو پلائیں ۔

وَ لَقَدْ صَرَّفْنٰهُ بَیْنَهُمْ لِیَذَّكَّرُوْا ﳲ فَاَبٰۤى اَكْثَرُ النَّاسِ اِلَّا كُفُوْرًا(50)

اور بیشک ہم نے لوگوں میں بارش کے پھیرے رکھے تاکہ وہ یاد رکھیں تو بہت سے لوگوں نے ناشکری کے سوا کچھ اور ماننے سے انکار کردیا۔

وَ لَوْ شِئْنَا لَبَعَثْنَا فِیْ كُلِّ قَرْیَةٍ نَّذِیْرًا(51)

اور اگرہم چاہتے تو ہر بستی میں ایک ڈر سنانے والا بھیج دیتے۔

فَلَا تُطِعِ الْكٰفِرِیْنَ وَ جَاهِدْهُمْ بِهٖ جِهَادًا كَبِیْرًا(52)

تو آپ کافروں کی بات ہرگز نہ مانیں اور اس قرآن کے ذریعے ان کے ساتھ بڑا جہاد کریں ۔

وَ هُوَ الَّذِیْ مَرَجَ الْبَحْرَیْنِ هٰذَا عَذْبٌ فُرَاتٌ وَّ هٰذَا مِلْحٌ اُجَاجٌۚ-وَ جَعَلَ بَیْنَهُمَا بَرْزَخًا وَّ حِجْرًا مَّحْجُوْرًا(53)

اور وہی ہے جس نے دو سمندروں کو ملادیا (ان میں ) یہ (ایک) میٹھا نہایت شیریں ہے اور یہ (ایک) کھاری نہایت تلخ ہے اور ان کے بیچ میں اس نے ایک پردہ اور روکی ہوئی آڑ بنادی۔

وَ هُوَ الَّذِیْ خَلَقَ مِنَ الْمَآءِ بَشَرًا فَجَعَلَهٗ نَسَبًا وَّ صِهْرًاؕ-وَ كَانَ رَبُّكَ قَدِیْرًا(54)

اور وہی ہے جس نے آدمی کوپانی سے بنایا پھر اس کے (نسلی) رشتے اور سسرالی رشتے بنادیے اور تمہارا رب بڑی قدرت والا ہے۔

وَ یَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا یَنْفَعُهُمْ وَ لَا یَضُرُّهُمْؕ-وَ كَانَ الْكَافِرُ عَلٰى رَبِّهٖ ظَهِیْرًا(55)

اور (مشرک) اللہ کے سوا ایسوں کی عبادت کرتے ہیں جو نہ انہیں نفع دیں اور نہ نقصان پہنچائیں اور کافر اپنے رب کے مقابلے میں (شیطان کا) مددگار ہے۔

وَ مَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًا(56)

اور ہم نے تمہیں نہ بھیجا مگر خوشخبری دینے والا اور ڈر سنانے والا۔

قُلْ مَاۤ اَسْــٴَـلُكُمْ عَلَیْهِ مِنْ اَجْرٍ اِلَّا مَنْ شَآءَ اَنْ یَّتَّخِذَ اِلٰى رَبِّهٖ سَبِیْلًا(57)

تم فرماؤ: میں اس پر تم سے کچھ اجرت نہیں مانگتا لیکن جو چاہے کہ اپنے رب کی طرف راستہ اختیار کرے۔

وَ تَوَكَّلْ عَلَى الْحَیِّ الَّذِیْ لَا یَمُوْتُ وَ سَبِّحْ بِحَمْدِهٖؕ-وَ كَفٰى بِهٖ بِذُنُوْبِ عِبَادِهٖ خَبِیْرَاﰳ(58)

اوراس زندہ پر بھروسہ کرو جو کبھی نہ مرے گا اور اس کی حمد کرتے ہوئے اس کی پاکی بیان کرو اور اپنے بندوں کے گناہوں کی خبررکھنے کے لئے وہی کافی ہے۔

الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ وَ مَا بَیْنَهُمَا فِیْ سِتَّةِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰى عَلَى الْعَرْشِۚۛ-اَلرَّحْمٰنُ فَسْــٴَـلْ بِهٖ خَبِیْرًا(59)

جس نے آسمان اور زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے چھ دن میں بنائے پھر اس نے عرش پراستواء فرمایاجیسا اس کی شان کے لائق ہے، وہ نہایت رحم فرمانے والا ہے تو کسی جاننے والے سے اس کی تعریف پوچھ۔

وَ اِذَا قِیْلَ لَهُمُ اسْجُدُوْا لِلرَّحْمٰنِ قَالُوْا وَ مَا الرَّحْمٰنُۗ-اَنَسْجُدُ لِمَا تَاْمُرُنَا وَ زَادَهُمْ نُفُوْرًا(60)

السجدة (7)

اور جب ان سے کہا جائے رحمٰن کو سجدہ کرو توکہتے ہیں : اوررحمٰن کیا ہے؟ کیا ہم اسے سجدہ کرلیں جس کا تم ہمیں کہہ دو اور اس حکم نے ان کی نفرت کو اور بڑھادیا۔

تَبٰرَكَ الَّذِیْ جَعَلَ فِی السَّمَآءِ بُرُوْجًا وَّ جَعَلَ فِیْهَا سِرٰجًا وَّ قَمَرًا مُّنِیْرًا(61)

بڑی برکت والا ہے وہ جس نے آسمان میں برج بنائے اور ان میں چراغ اور روشن کرنے والا چاند بنایا۔

وَ هُوَ الَّذِیْ جَعَلَ الَّیْلَ وَ النَّهَارَ خِلْفَةً لِّمَنْ اَرَادَ اَنْ یَّذَّكَّرَ اَوْ اَرَادَ شُكُوْرًا(62)

اور وہی ہے جس نے رات اور دن کوایک دوسرے کے پیچھے آنے والا بنایا (یہ) اس کیلئے (نشانی) ہے جو نصیحت حاصل کرنا چاہتا ہے یا جو (اللہ کا) شکر ادا کرنا چاہتا ہے۔

وَ عِبَادُ الرَّحْمٰنِ الَّذِیْنَ یَمْشُوْنَ عَلَى الْاَرْضِ هَوْنًا وَّ اِذَا خَاطَبَهُمُ الْجٰهِلُوْنَ قَالُوْا سَلٰمًا(63)

اور رحمٰن کے وہ بندے جو زمین پر آہستہ چلتے ہیں اور جب جاہل ان سے بات کرتے ہیں تو کہتے ہیں ’’بس سلام‘‘۔

وَ الَّذِیْنَ یَبِیْتُوْنَ لِرَبِّهِمْ سُجَّدًا وَّ قِیَامًا(64)

اور وہ جو اپنے رب کے لیے سجدے اور قیام کی حالت میں رات گزارتے ہیں ۔

وَ الَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَهَنَّمَ ﳓ اِنَّ عَذَابَهَا كَانَ غَرَامًا(65)

اور وہ جو عرض کرتے ہیں : اے ہمارے رب!ہم سے جہنم کا عذاب پھیر دے، بیشک اس کا عذاب گلے کا پھندا ہے۔

اِنَّهَا سَآءَتْ مُسْتَقَرًّا وَّ مُقَامًا(66)

بیشک وہ بہت ہی بری ٹھہرنے اور قیام کرنے کی جگہ ہے۔

وَ الَّذِیْنَ اِذَاۤ اَنْفَقُوْا لَمْ یُسْرِفُوْا وَ لَمْ یَقْتُرُوْا وَ كَانَ بَیْنَ ذٰلِكَ قَوَامًا(67)

اور وہ لوگ کہ جب خرچ کرتے ہیں تونہ حد سے بڑھتے ہیں اور نہ تنگی کرتے ہیں اور ان دونوں کے درمیان اعتدال سے رہتے ہیں ۔

وَ الَّذِیْنَ لَا یَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَ وَ لَا یَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالْحَقِّ وَ لَا یَزْنُوْنَۚ-وَ مَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِكَ یَلْقَ اَثَامًا(68)

اور وہ جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کی عبادت نہیں کرتے اور اس جان کو ناحق قتل نہیں کرتے جسے اللہ نے حرام فرمایا ہے اور بدکاری نہیں کرتے اور جو یہ کام کرے گاوہ سزا پائے گا۔

یُّضٰعَفْ لَهُ الْعَذَابُ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وَ یَخْلُدْ فِیْهٖ مُهَانًا(69)

اس کے لئے قیامت کے دن عذاب بڑھادیا جائے گا اور ہمیشہ اس میں ذلت سے رہے گا۔

اِلَّا مَنْ تَابَ وَ اٰمَنَ وَ عَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَاُولٰٓىٕكَ یُبَدِّلُ اللّٰهُ سَیِّاٰتِهِمْ حَسَنٰتٍؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا(70)

مگر جو توبہ کرے اور ایمان لائے اور اچھا کام کرے تو ایسوں کی برائیوں کو اللہ نیکیوں سے بدل دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔

وَ مَنْ تَابَ وَ عَمِلَ صَالِحًا فَاِنَّهٗ یَتُوْبُ اِلَى اللّٰهِ مَتَابًا(71)

اور جو توبہ کرے اور اچھا کام کرے تو وہ اللہ کی طرف ایسا ہی رجوع کرتا ہے جیسا کرنا چاہیے تھا۔

وَ الَّذِیْنَ لَا یَشْهَدُوْنَ الزُّوْرَۙ-وَ اِذَا مَرُّوْا بِاللَّغْوِ مَرُّوْا كِرَامًا(72)

اور جو جھوٹی گواہی نہیں دیتے اور جب کسی بیہودہ بات کے پاس سے گزرتے ہیں تواپنی عزت سنبھالتے ہوئے گزر جاتے ہیں ۔

وَ الَّذِیْنَ اِذَا ذُكِّرُوْا بِاٰیٰتِ رَبِّهِمْ لَمْ یَخِرُّوْا عَلَیْهَا صُمًّا وَّ عُمْیَانًا(73)

اور وہ لوگ کہ جب انہیں ان کے رب کی آیتوں کے ساتھ نصیحت کی جاتی ہے تو ان پر بہرے اور اندھے ہوکر نہیں گرتے۔

وَ الَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَ ذُرِّیّٰتِنَا قُرَّةَ اَعْیُنٍ وَّ اجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اِمَامًا(74)

اور وہ جو عرض کرتے ہیں : اے ہمارے رب! ہماری بیویوں اور ہماری اولاد سے ہمیں آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرمااور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا بنا۔

اُولٰٓىٕكَ یُجْزَوْنَ الْغُرْفَةَ بِمَا صَبَرُوْا وَ یُلَقَّوْنَ فِیْهَا تَحِیَّةً وَّ سَلٰمًا(75)

انہیں ان کے صبرکے سبب جنت کا سب سے اونچا درجہ انعام میں دیا جائے گا اور اس بلند درجے میں دعائے خیر اورسلام کے ساتھ ان کا استقبال کیا جائے گا۔

خٰلِدِیْنَ فِیْهَاؕ-حَسُنَتْ مُسْتَقَرًّا وَّ مُقَامًا(76)

ہمیشہ اس میں رہیں گے، کیا ہی اچھی ٹھہرنے اورقیام کرنے کی جگہ ہے۔

قُلْ مَا یَعْبَؤُا بِكُمْ رَبِّیْ لَوْ لَا دُعَآؤُكُمْۚ-فَقَدْ كَذَّبْتُمْ فَسَوْفَ یَكُوْنُ لِزَامًا(77)

تم فرماؤ: میرا رب تمہاری کوئی قدر نہیں فرمائے گا اگر تم اس کی عبادت نہ کرو تو تم نے تو جھٹلایا تو اب عذاب (تم پر) ہمیشہ رہے گا۔